عام جوقادیانی ہیں وہ یہی سمجھتے ہیں اورکہتے بھی یہی ہیں کہ مرزاغلام احمد قادیانی مسیح موعود اور مہدی موعود ہیں اور وہ یہ نہیں جانتے کم لوگ ہیں ان میں سے جو اس میں سے جانتے ہیں کے مرزاغلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے ان کے جو مربی وہ تو جانتے ہیں لیکن جو ان کی عوام ہے اور عوام کو مربیان حضرات بتاتے بھی یہی ہیں کے مرزاغلام احمد قادیانی مسیح موعود اور مہدی موعود ہیں وہ یہ نہیں بتاتےکہ اس نے نبوت کا دعویٰ کیا اوررسالت کا دعویٰ کیا ہے چنانچہ خود مرزاغلام احمد قادیانی کے زمانہ میں بعض مُربییوں نے کسی کے ساتھ مناظرہ کیا تو اس میں یہ کہہ دیا کے وہ تو صرف مہدی موعود ہیں مسیح موعود ہیں روسول اور نبی تو نہیں ہیں تو مرزاغلام احمد قادیانی نے خود ایک رسالہ لھکا جس کا نام ہے ایک غلطی کا ازالہ اور یہ رسالہ روحانی خزانہ جلد نمبر 18 میں موجود ہے تو اس ایک غلطی کا ازالہ اس نے لکھا تو اس نے کہامیں اس غلطی کا ازالہ کرنا چاہتا ہوں اس غلطی کو ختم کرنا چاہتاہوں کہ بعض لوگوں نے میرے بارے میں یہ کہہ دیا ہے کہ میں روسول اور نبی نہیں ہوں یہ بات غلط ہے بلکہ میں روسول اور نبی ہوں صرف روسول اور نبی نہیں ہوں بلکہ میں تو محمدرسوللہ ہوں تو جن لوگوں نے میرے بارے میں یہ بات کہی ہے کے میں نہیں ہوں میں نے یہ دعویٰ نہیں کیا یہ بات بلکل غلط ہے چنانچہ وہ لکھتے ہیں ہماری جماعت میں بعض صاحب جو ہمارے دعویٰ اور دلائل سے کم واقفیت رکھتے ہیں جن کو بغور کتابِ دیکھنے کا اتفاق ہوا اور نا وہ ایک معقول مُدت تک صُحبت میں رہ کر اپنے معلومات کی تکمیل کر سکے یعنی جو میری صُحبت میں نہیں رہے جو میری ساری کتابیں نہیں پڑھ سکے وہ یہ سمجھتے ہیں وہ کیا کہتے ہیں وہ بعض حالات میں مخالفین کے کسی اعتراض پر ایسا جواب دیتے ہیں جو سرَاسر واقع کے خلاف ہوتا ہے اس لیۓ باوجود اہلِ حق ہونے کے ان کو ندامت اُٹھانی پڑتی ہے چنانچہ چند روزہوۓ ہیں کہ ایک صاحب پر ایک مخالف کی طرف سے یہ اعتراز پیش ہوا کے جس سے تم نے بیت کی ہے وہ نبی اور روسول ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اسکا جواب محذ انکار کے الفاظ سے دیا گیا حلانکہ ایسا جواب صیہح نہیں ہے حق یہ ہے کہ خداتعالیٰ کی وہ پاک وحی جو میرے اوپر نازل ہوتی ہے اس میں ایسے الفاظ روسول اور مُرسل اور نبی ہونے کے موجود ہیں ایک دفعہ بلکہ صدحا دفعہ کئ100دفعہ یہ الفاظ آچکے ہیں کہ میں نبی اور مُرسل ہوں پھر کیونکر یہ جواب صہیح ہو سکتا ہے ایسے الفاظ موجود نہیں ہیں بلکہ اس وقت تو پہلے زمانے کی نسبت بہت تسریح اور توزیح سے یہ الفاظ موجود ہیں یہ بات اس نے لکھی ہے ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر3اور روحانی حزائن جلدنمبر18 اور صفحہ نمبر6 اور7 پر اور اسی طرح اگلے صفحات پر بھی یہی بات ہے کہ میں نبی اور روسول ہوں چنانچہ حقیقتاُ الوحی میں مرزاغلام احمد قادیانی لکھتا ہے کے میں خداتعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کے یہ خداتعالیٰ کا کلام ہے جو میرے پر نازل ہوا اوراسی حقیقتاُ الوحی میں آگے لکھتے ہیں اور یہ دعویٰ اُمتِ مُحمدیہ میں سے آج تک کسی اور نے ہرگز نہیں کیاکہ خداتعالیٰ نے میرا یہ نام رکھا ہے اور خداتعالیٰ کی وحی سے صرف میں اس نام کا مُستحق ہوں یہ حقیقتاُ الوحی صفحہ نمبر378 روحانی خزائن جِلد نمبر22 میں یہ درج ہے چنانچہ اسی حقیقتاُ الوحی کے صفحہ نمبر391 پر یہ لکھتا ہےغرض اس حصہ کثیروحی الہی اورامورِغیبیا میں اس اُمت میں سے میں ہی ایک فرد مخصوص ہوں اور جس قدرمجھ سے پہلے اُولیأ اور ابدال اور اکتاب اس اُمت میں گزرچکے ہیں ان کو یہ حصہ کثیراس نعمت کا نہیں دیا گیا پس اس وجہ سے نبی کا نام پانے کے لیۓمیں ہی مخصوص کیا گیا اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مُستحق نہیں کیونکہ کژت وحی اور کثرت اُمورِغیبیا اس میں شرط ہے اور وہ شرط ان میں نہیں پائ جاتی چنانچہ اس کے علاوہ حقیقتاُ الوحی میں دوسرے صفحے پر لکھتاہے یہ روحانی خزائن کی جلد نمبر22 صفحہ نمبر154میں ہے وہ کہتا ہے میں خداتعالیٰ کی 23 برس کی مطاواطل وحی کو کیونکر رَد کر سکتا ہوں کے 23 برس ہو گۓ میرے اوپر وحی نازل ہو رہی ہے اور میں اس کو رَد کر دوں کے یہ اللہ کی وحی نہیں ہے میں اس کی اس پاک وحی پر ایسا ہی ایمان لاتا ہوں جیسا کہ میں ان تمام خدا کے وحییوں پر ایمان لاتا ہوں جو مجھ سے پہلے ہو چکی ہیں جو مجھ سے پہلے وحییاں ہو چکی ہیں جس طرح ان پر میں ایماں لاتاہوں ان پر بھی ویسا ہی ایمان لاتا ہوں چنانچہ دوسری جگہ پراس کے علاوہ وہ انجام عاتم صفحہ نمبر62 روحانی خزائن جلد نمبر 11پر صفحہ نمبر62 پرلکھتا ہے کے اب ظاہر ہے کے ان الہمات میں میری نسبت بار بار بیان کیا گیاہے کے یہ خدا کا بھیجا ہوا خدا کا معمور خدا کا امین اور خدا کی طرف سے آیا ہے جو کچھ کہتا ہے اس پر ایمان لاؤ اوراسکا دشمن جہنمی ہے اور دوسری جگہ اس نے ملفوضات کے اندر جلد نمبر5 صفحہ نمبر 447 پرلکھا ہے کہ ہمارا دعویٰ ہے کے ہم نبی اور روسول ہیں اور اسی طرح اربعین نمبر 3 صفحہ نمبر 360 اور روحانی خزائن جلد نمبر17 صفحہ نمبر426 اس پر وہ لکھتا ہے خداوہ خداہے جس نے اپنے رسول یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دینِ حق اور تہذیب اخلاص کے ساتھ بھیجا اور دافِعُ لبلأ صفحہ نمبر 11 روحانی خزائن جلد نمبر18 صفحہ نمبر 231 پر وہ لکھتا ہے کہ سچا خدا وہ ہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا روسول بھیجا اس کے علاوہ بہت ساری عبارات ہیں جس میں اس نے یہ دعویٰ کیا ہے میں نبی ہوں میں روسول ہوں تو میں بتانا یہ چاہتاتھا کہ یہ مربی حضرات بھی اپنے قادیانیوں کو یہ بات نہیں بتاتے زیادہ تر قادیانی یہی کہتے ہیں کے وہ تو مسیح معود ہیں وہ تو مہدی ہیں اور یہ بات چھپاتے ہیں چنانچہ کُولن کے اندر بھی جو مناظرہ ہوا تھاوہ اسی بات پر ہوا تھاکے جو قادیانی تھا اس نے کہا تھا میں تو یہی سنتا رہا ہوں کہ یہ مسیح معود ہے اورمہدی معود ہے ان کی کتابوں کے اندر کیا یہ چیز ہے کے اس نے نبی ہونے کا دعویٰ کیا ہے روسول ہونے کا دعویٰ کیا ہے اورجب اس کو کتابوں سے یہ بات دکھایٔ گیٔ کہ ہاں اس نے نبی اور روسول ہونے کا دعویٰ کیا ہے تو اس وقت اس نے اسلام قبول کر لیا اس نے کہا میں تو یہی سمھجتا تھا کہ یہ صرف مہدی ہے یا صرف مسیح ہے لیکن مجھے تو پتا نہیں تھا کے اس نے نبی ہونے کا یا روسول ہونے کا یا نعوزو بالله محمدرسول الله ہونے کا دعویٰ کیا ہے توبہرال یہ چیز بھی قادیانیوں سے چُھپایٔ جاتی ہے تو یہ جو آپکو حوالے دیۓ گۓ ہیں یہ حوالے اسی لیے دیۓ گۓ ہیں تاکہ قادیانیوں کویہ بات بتایٔ جاۓ کے آپ یہ بات سمجھ لیں کہ اس نے نبی اور روسول ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے.

متعلقہ بیانات

ختم نبوۂ – نعمت

حق تعالیٰ کے انعامات میں ہم ہروقت گھرے ہوۓ ہیں حق تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میری نعمتوں کو تم شمار بھی نہیں کر سکتے اور یقیناً ہے بھی ایسے کہ انسان صرف [...]