چنانچہ یہ قومی اسمبلی کا اجلاس 5 اگست سے شروع ہوا اور 7 ستمبر تک مہینہ بھر سے زا یٔد کے عرصہ میں اسمبلی کی اس مسٔلہ پر کارکردگی یہ کل 21 دن ہیں۔

جس کا خلاصہ یوں ہے ، کہ مرزا ناصر پر جرح گیارہ دن ہویٔ ، لاہوری گروپ پر جرح دو دن ہویٔ۔ حضرت مولانا مفتی محمودؒ کا بیان دو دن ہوا،حضرت مولانا عبدالحکیم کا بیان ایک دن ہوا، ممبران قومی اسمبلی کے بیانات تین دن ہوۓ، ممبران و یحیٰ بختیار کے بیانات دو دن ہوۓ۔ کل 21 دن کی کاروایٔ تھی۔ 7 ستمبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں قادیانی، لاہوری، مرزا قادیانی کے ماننے والے دونوں گروہوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا گیا۔

اس زمانہ میں قومی اسمبلی کی یہ تمام تر کاروایٔ آڈیو ریکارڈنگ کے ساتھ محفوظ کی گیٔ۔ خصوصی کمیٹی کی اس تمام کاروایٔ کو انتہایٔ خفیہ قرار دے کر سر بمہر کر دیا گیا۔ البتہ اسمبلی کے قواعدوضوابط کے مطابق تمام آڈیو کیسٹوں سے اسے کاغذ پر اسمبلی کے عملہ نے منتقل کیا۔ اور پھر یہ 20 جنوری 2012 کو ڈاکٹر فہمیدہ مرزا جو قومی اسمبلی کی سپیکر تھیں ان کے کہنے پر اس کاروایٔ کو شایٔع کیا گیا۔ گویا کہ 38 سال کے بعد یہ کاروایٔ منظر عام پر آیٔ

متعلقہ بیانات

تعزیت اور صبر

حق تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں تمہیں ضرور آزماؤں گا، کن چیزوں کے ساتھ؟ کبھی کوئی دشمنوں کا خوف تمہارے اوپر طاری کر کے، کبھی فقروفاقہ، اورکبھی میں تمہیں آزماؤں گا تمہارے [...]

اسمبلی کی بحث

29 مئی   1974؁ کو چناب نگر ریلوے اسٹیشن پر قادیانی اوباشوں نے قادیانی دھرم  کے نام نہاد چوتھے گرو ہ مرزا طاہر احمد کی قیادت میں نشتر میڈیکل کالج ملتان  کے طلبا [...]